@m_riz_h Profile picture

ڈیجیٹل دہشتگرد

@m_riz_h

Declared Bhikari officially /04/2022

Similar User
Ch Mukhtar Hussain photo

@muky25

Arslan Awan photo

@ArslanA77397640

M Ibrar /محمد ابرار photo

@Mibrar_pti

🪯BLACKBEARD🪯 photo

@BLACKBE74359781

Faizan Anwar photo

@Jutt_No_One

Shayan sani photo

@Shayansani2

Jatinder Singh ⚓️ A PROUD AND BLESSED INDIAN photo

@Jatinder_Ball

Umer Siddique photo

@UmerSiddiq1299

Seharworddin Khan photo

@ZuluDalai

Murshid photo

@Murshid_IKPTI

Mahderina photo

@Mahderina

Raza_Khan photo

@Raza_Khan12

Naman Cheemah photo

@naman_cheemah

Saquib Nafes kambow photo

@SaquibNafes

ruhabarif photo

@HinaFAI74349150

Pinned

”ہر انسان یہی سمجھتا ہے کہ اس کے بعد جو خلا پیدا ہو گا کبھی بھرا نہیں جا سکے گا۔ مگر وہ یہ نہیں جانتا کہ خلا تو پیدا ہی نہیں ہوتا“ ۔۔۔۔۔ محمّد اظہارالحق


وہ جو اک عمر ہوا کرتی ہے مر جانے کی ہم گزار آئے ہیں جینے کی تمنا میں اسے راجیش ریڈی


عظیم لوگ تھے ٹوٹے تو اِک وقار کے ساتھ کِسی سے کچھ نہ کہا بس اُداس رہنے لگے اقبال اشہر


تو ہی وہ یُوسفِ دوراں ہے کہ آتا ہے جسے اِک جھلک میں بھرے بازار کو اپنا کرنا پیر نصیر الدین نصیرؔ


بچھڑا ہے آج کوئی تو یہ بھی کھلا کہ کیوں کچھ دن سے شہر جاں میں بہت اضطراب تھا پروین شاکر


آنسوؤں کا رِزق ہوں گی بے نتیجہ چاہتیں خشک ہونٹوں پر لرزتی اِک دُعا رہ جائے گی امجد اسلام امجدؔ


ذرا سی دیر میں اُترے گا ، جب خُمارِ جہاں اُس ایک شخص نے بے حد پُکارنا ہے مجھے❤️


گونجتے رہتے ہیں سناٹے اکیلے گھر میں در و دیوار کو وہ ایسا دُکھی چھوڑ گیا اعتبار ساجد


وہ چلا جاتا ہے اور ساعت رخصت اشفاقؔ جسم کا بوجھ اٹھانے میں گزر جاتی ہے اشفاق ناصر


آسیبِ جفت سے ہوئے مانوس یوں کہ ہم ہر دل سے اتر جاتے ہیں چار دن کے بعد راز الہ آبادی


ہماری راہ میں سایہ، کہیں نہیں تھا مگر کِسی شَجَر نے پُکارا تو، ہم ٹھہر بھی گئے ...


وہ رنج جو کہ اور کسی سے کہے نہ ہوں ہم سے بیان کر دو، بیاں کر سکو اگر ثروت حسین


سر کو سجدے میں کٹا کر کہہ گیا زھرا کا لال کُچھ اگر ہے تو بشر کی آبرو سجدے میں ہے پیر نصیر الدینؒ نصیرؔ


ہوگا بہت شدید تمازت کا انتقام سائے سے مل کے روئے گی دیوار دیکھنا امتیاز ساغر


دِل کی قیمت پہ بھی، اِک عہد نبھائے گئے ہم عُمر بھر بیٹھے رہے، ایک ہی دیوار کے پاس ! افتخار حُسین عارِف


سفر پیچھے کی جانب ہے قدم آگے ہے میرا میں بوڑھا ہوتا جاتا ہوں جواں ہونے کی خاطر


اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی پروین شاکر


ہوش کا کتنا تناسب ہو، بتا دے مُجھ کو اور اِس عشق میں درکار ہے، وحشت کتنی؟ دیکھ یہ ہاتھ میرا اور بتا دَست شناس رِزق کتنا ہے مُقدر میں، محبّت کتنی


مدت سے ایک خواب کا ٹکڑا اُسی طرح دل میں پڑا ہے اور پرانا نہیں ہوا ... - ظفر اقبال


اس کو دیوار بنا دو کہ بھرے دل اس کا یہ جو دستک کو ترستا ہوا دروازہ ہے فیصل عجمی صاحب


Loading...

Something went wrong.


Something went wrong.